لاہور (این این آئی) سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہبازشریف کی بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہتک عزت کیس کی سماعت کے دوران انٹرنیٹ رکاوٹ بن گیا، بار بار خراب ہوتا رہا، ادائیگی کے بغیر میٹنگ ایپ استعمال کرنے کے باعث وزیراعظم کو انتظار کرنا پڑا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک ملک کا دورہ کرنا تھا لیکن اس کیس کی وجہ سے نہیں جاسکا۔بعدازاں سماعت آج پیر تک ملتوی کردی۔ سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے وزیراعظم شہباز شریف کی بانی پی ٹی آئی کیخلاف 10ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران انٹرنیٹ رکاوٹ بن گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین نے شہباز شریف پر تکنیکی بنیادوں پر جرح جاری رکھی، انہوں نے سوال کیا کہ آپکو اوتھ کمشنر کے سامنے کس نے شناخت کیا،اسکا ذکر کہیں پر موجود نہیں ہے۔ شہباز شریف نے جواب دیا کہ ان چیزوں پر پہلے بحث ہو چکی ہے ،بار بار ایک سوال دہرا کر عدالت اور ایک حقیر درجہ میں میرا وقت ضائع کیا جا رہا ہے،بطور وزیر اعلی پنجاب اوتھ کمشنر مجھے ویسے بھی جانتے تھے۔ شہبازشریف نے کہا کہ جج صاحب! آپکے سامنے کافی پیشیاں ہو چکی ہیں مگر ابھی تک مہروں اور دستخطوں کے علاہ کوئی بات نہیں ہوئی۔ شہباز شریف کے وکیل نے استدعا کی کہ ہم کچھ ثبوت جمع کروانا چاہتے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس کیلئے آپ کو تحریری درخواست دینا ہو گئی، اسکے بعد اس پر بات ہو گی۔ عدالت نے مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔