کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ کے بعد جتنی پذیرائی ہمیں امریکہ اور بالخصوص ٹرمپ سے ملی کہیں سے نہیں ملی ٹرمپ اب تک چودہ دفعہ کشمیر سے متعلق بات کرچکے ہیں،سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہاکہ اگر آپ ٹرمپ کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی کی بات کر دیں تو اس میں کوئی قباحت نہیں، میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ حکومت پاکستان نے صدر ٹرمپ کو2026 کے نوبل پیس پرائز کے لئے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ ایک طرف دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کا موقع قرار دیا جارہا ہے دوسری جانب غزہ اور ایران میں اسرائیلی جارحیت کی امریکی حمایت کی وجہ سے حکومت کے فیصلے پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ امریکہ ایران کی جنگ میں کودے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی ریاستی پالیسی خود طے کرنی ہے اور ہم نے کہیں یہ نہیں کہا کہ کسی کی خاطر اپنے پڑوسی اور برادر ملک سے تعلقات خراب کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسا شخص جس کے لیے نوبل انعام کی حیثیت بہت اہم ہو کیا وہ کسی جنگ کا حصہ بننا پسند کرے گا؟ سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہاکہ ٹرمپ اور جنرل عاصم کی ملاقات سے پاکستان کو ایک اسٹرٹیجک پش ملا ہے جسے خوش آئند قرار دینا چاہئے اور بھارت اس وقت ایک مشکل صورتحال سے دوچار ہے اور اگر آپ ٹرمپ کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی کی بات کر دیں تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ حکومت پاکستان نے صدر ٹرمپ کو2026کے نوبل پیس پرائز کے لئے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ ایک طرف دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے کا موقع قرار دیا جارہا ہے دوسری جانب غزہ اور ایران میں اسرائیلی جارحیت کی امریکی حمایت کی وجہ سے حکومت کے فیصلے پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ یہ بھی کہا جارہا ہے نامزدگی سے امریکہ کی پاکستان کے لیے پالیسی میں اسٹرٹیجک سطح پر کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے اس لیے اس نامزدگی سے پاکستان امریکہ کے تعلقات میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ سفارتی حلقوں میں یہ رائے پائی جاتی ہے کہ ٹرمپ اپنی تعریف پسند کرتے ہیں اس لیے یہ نامزدگی ان کے قریب ہونے اور امریکہ سے تعلقات بہتر کرنے کا ذریعہ ہوسکتے ہیں۔ ترک صدر نے نیتن یاہو کو ہٹلر قرار دے دیا ہے۔وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا امریکہ ایران کی جنگ میں جائے گا۔ہم نے اپنی ریاستی پالیسی لے کر چلنی ہے ہم نے کسی جگہ نہیں کہا کہ ہم آپ کی وجہ سے اپنے پڑوسی بھائی جیسے ممالک سے تعلقات خراب کریں گے۔ ایک شخص جس کے لیے نوبل پرائس بہت اہم ہے کیا وہ کسی جنگ میں جانا پسند کرے گا۔ٹرمپ کے نوبل پرائز میں نامزدگی سے متعلق ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ایک شخص جس کے لیے نوبل پرائس بہت اہم ہے کیا وہ کسی جنگ میں جانا پسند کرے گا۔