کراچی (افضل ندیم ڈوگر) 13 جون سے اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد سے جاری جنگ کی وجہ سے سعودی عرب سے غیر ملکی پروازوں کی اوور فلائنگ دگنی ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں فلائٹ راڈار نے اعداد و شمار جاری کیے ہیں رپورٹ کے مطابق 13 جون سے ایرانی اور عراقی فضائی حدود کی بندش کے بعد جو پروازیں عام طور پر ان دونوں ممالک میں سے گزرتی ہیں، انہیں منزلوں کیلئے نئے راستوں کی ضرورت ہوئی۔ بیشتر راستے سعودی عرب سے بنے۔ مئی کے وسط میں سعودی عرب کی فضائی حدود سے یومیہ اوسط 700 پروزیں گذرتی تھیں جو 13 جون کے بعد سے بڑھ کر 1,400 پروازیں ہوگئی ہیں۔ تجزیہ کے مطابق اس سلسلے میں مشرق وسطیٰ کی 3 بڑی ایئرلائنز کی یورپ اور شمالی امریکہ کیلئے پروازیں زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ قطر ایئر ویز عام طور پر عراق سے گزرتی ہیں، جبکہ امارات ایئر عراق اور ایران کے درمیان کا راستہ اپناتی ہے۔ فلائی دبئی کی ایرانی فضائی حدود تک رسائی کے نقصان نے ایئر لائن کے لیے پرواز کے اوقات میں اضافہ کر دیا ہے۔ کیونکہ اب اسے دبئی کے شمال میں منزلوں تک پہنچنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کے راستے مزید مشرق کا راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔ مثال کے طور پر دبئی سے ماسکو تک ایئر لائن کی پروازیں تقریباً 5 گھنٹے کی ہیں جو جنگ کے بعد سے بڑھ کر تقریباً 7 گھنٹے تک چلی گئی ہیں۔