• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، بجٹ پر بحث جاری، وزرا اور اپوزیشن اراکین کی ایک دوسرے پر تنقید

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث جاری رہی، جس میں وزراء اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے پر تنقید کی۔ سرکاری اور اپوزیشن اراکین سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے دوست بجٹ پہلے پڑھ لیتے تو پھر احتجاج کی نوبت نہ آتی ۔کنالز کے معاملے پر وزیراعلی ٰنے سندھ کا مقدمہ سی سی آئی میں لڑا اور جیتا، بھٹو کی شہادت پر مٹھائیاں بانٹنے والے آج اسی ایوان میں بے نظیر کی سالگرہ پر قراردادیں پیش کررہے ہیں۔حکومت سندھ کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے، اکنامک سروے میں سندھ کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی اورپرانا ڈیٹا اٹھا کر نئے سال میں ڈال دیاگیا،ای ٹکٹ پر چالان ہونے والی گاڑی کا ٹیکس جمع نہیں ہوگا۔وزیر داخلہ، وزیر صحت، وزیر تعلیم، وزیر آبپاشی، وزیر توانائی، وزیر بلدیات اور دیگر نے حکومتی کارکردگی پر روشنی ڈالی، جب کہ اپوزیشن نے کراچی کے ساتھ "سوتیلی ماں" جیسے رویے پر احتجاج کیا۔وزیر صحت نے بتایا کہ صحت کے شعبے میں 1.12 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 19 چیسٹ پین یونٹس کام کر رہے ہیں اور خواتین کی زچگی کے دوران اموات میں کمی آئی ہے۔ وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ اپوزیشن بلاوجہ شور کر رہی ہے، وزیراعلیٰ نے سی سی آئی میں سندھ کا مقدمہ جیتا۔وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا کہ سندھ میں 62 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، نجی اداروں و مدارس میں 1.15 کروڑ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اور اب ہیڈ ماسٹرز کو براہِ راست فنڈز دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اکنامک سروے میں سندھ کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی اورپرانا ڈیٹا اٹھا کر نئے سال میں ڈال دیا۔انہوں نے کہا کہ آپ پنجاب کی بیشک تعریف کریں سندھ کا چہرہ مسخ نہ کریں ۔وزیر داخلہ نے شہر میں جرائم میں کمی، 8 ہزار منشیات فروشوں کی گرفتاری اور سیف سٹی منصوبے کی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

ملک بھر سے سے مزید