واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی اخبارنیور یارک ٹائمز کا کہناہے کہ 86 سال کی عمر میں خامنہ ای کی زندگی کا بہت سا کام تباہ ہو چکا، ممکن ہے کہ وہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے سرنڈر کے مطالبے کو قبول کرنے کے بجائے شہادت کو ترجیح دیں، اخبار کے مطابق جولائی 1988 میں جب ایران کو امریکی حمایت یافتہ عراق کے خلاف جنگ میں مایوس کن حالات کا سامنا تھا، اس وقت اسلامی جمہوریہ کی بنیاد رکھنے والے آیت اللہ روح اللہ خامنہ ای نے نہ چاہتے ہوئے جنگ بندی قبول کرنے اور تنازع ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ روح اللہ خامنہ ای نے ایرانیوں سے کہا تھا یہ ’زہر کا جام پینے کی مانند‘ ہے، لیکن نئے اسلامی جمہوریہ کی بقا کے لیے یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑا۔1989سے ملک کی قیادت کرنے والے ان کے جانشین، آیت اللہ علی خامنہ ای اسلامی جمہوریہ ایران کو ایک علاقائی اور جوہری طاقت کے طور پر دوبارہ تعمیر کر چکے، اب ایک مشابہ فیصلہ کرنے کے لیے کھڑے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں کہ وہ ویسا ہی انتخاب کریں گے۔