اسلام آباد( فخردرانی)آئین کے آرٹیکل 235 کے تحت، صدرِ پاکستان کسی صوبے یا ملک کی معاشی یا مالی استحکام کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کر سکتا ہے۔ ایسے حالات میں وفاقی حکومت صوبوں کو مالی نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے لازم ہدایات جاری کر سکتی ہے۔ ان ہدایات میں سرکاری اخراجات میں کمی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں کٹوتی، اور مالی دیانت داری کے اصولوں کو لاگو کرنے جیسے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔ آئین کی یہ شق شدید مالی بحران کی صورت میں ملک یا اس کے کسی حصے کی اقتصادی زندگی اور ساکھ کو محفوظ بنانے کے لیے بنائی گئی ہے۔