اسلام آباد (ساجد چوہدری) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے اسلام آباد میں عوام اور مسافروں کیلئے مفت وائی فائی سروس کی فراہمی کے منصوبے پر وزارت آئی ٹی سے بریفنگ طلب کر لی ،کمیٹی نے مصنوعی ذہانت سے متعلق سرکاری بیانیے پر بھی وضاحت طلب کی ہے،کرپٹو کرنسی ضابطہ کار کیلئے کونسل میں وزارت کے کردار پر بھی بریفنگ طلب ،آئندہ ہفتے آ ئی ٹی ،خزانہ سیکرٹریز کو بلا لیا گیا ، کمیٹی نے کرپٹو کرنسی کے ضابطہ کار کے لیے قائم کونسل میں وزارت آئی ٹی کے کردار پر بجی بریفنگ مانگ لی ، آئندہ ہفتے کے دوران ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی نے وزارت آئی ٹی اور خزانہ کے سیکرٹریز کو اجلاس میں طلب کر رکھا ہے ، کمیٹی اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ کے بعد وزارت آئی ٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، کمیٹی نے عوامی فلاح کے ڈیجیٹل منصوبوں پر عملدرآمد پر بھی سوال اٹھا رکھا ہے ، کمیٹی نے وزارت آئی ٹی کی جانب سے پی ایس ڈی پی فنڈز کے استعمال کی تفصیل بھی طلب کر رکھی ہیں ، جس میں ہر منصوبے میں فنڈز کے فیصدی استعمال کی رپورٹ مانگی گئی ہے ، مصنوعی ذہانت/اے آئی کی لانچنگ پر وزیر آئی ٹی کے دعوے اور این آئی ٹی بی کی تردید پر کمیٹی نے نوٹس لے رکھا ہے ، کمیٹی نے مصنوعی ذہانت سے متعلق سرکاری بیانیے پر بھی وضاحت طلب کی ہے، ڈی جی (انٹرنیشنل کوآرڈینیشن) کی تقرری کے عمل پر تفصیلات طلب کی گئی ہیں ، امیدواروں کی فہرست، شارٹ لسٹنگ اور انتخابی معیار پر کمیٹی نے سوال اٹھا رکھا ہے ۔