برطانوی بادشاہ چارلس سوم نے آکسفورڈ سینٹر فار اسلامک اسٹڈیز کے 40 سال مکمل ہونے پر ادارے کو ایک ’چراغِ علم‘ قرار دیتے ہوئے خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے نئے تعمیر شدہ حصے کا افتتاح کیا، جس کا نام ان کے اعزاز میں ’کنگ چارلس تھری وِنگ‘ رکھا گیا ہے، یہاں ’کنگ چارلس تھری پروگرام‘ کی میزبانی کی جائے گی، جو بادشاہ کے ذاتی عقائد اور عالمی مسائل سے جڑے موضوعات پر کام کرنے والی نئی پہل ہے۔
بادشاہ کا استقبال سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فرحان احمد نظامی اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر لارڈ ہیگ نے کیا۔
اس موقع پ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ چارلس نے کہا کہ اس یادگار سالگرہ کے موقع پر مجھے فخر۔ یہ مرکز علم، مکالمے، باہمی احترام اور عالمی تعاون کے اصولوں پر جس انداز سے کاربند رہا ہے، آج کی دنیا میں اس کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
سینٹر کے بانی ڈاکٹر فرحان نظامی نے اس موقع پر کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس ادارے کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے، اور ان مواقع کی ضرورت بھی پہلے سے بڑھ گئی ہے۔ اب ہم پر زیادہ ذمہ داری ہے کہ ہم مکالمے اور ہم آہنگی کے اس عمل کو جاری رکھیں۔
آکسفورڈ سینٹر فار اسلامک اسٹڈیز 1985 میں قائم ہوا تھا، تاہم 2012 میں ملکہ الزبتھ دوم نے اسے شاہی حیثیت (Royal Charter) عطا کی۔ یہ ادارہ نوجوان مسلم رہنماؤں کی تربیت کے لیے ینگ مسلم لیڈرشپ پروگرام بھی چلاتا ہے اور ماحولیات جیسے عالمی موضوعات پر کانفرنسز کا انعقاد کرتا ہے۔
دورے کے اختتام پر کنگ چارلس تھری گارڈن میں استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا، جہاں بادشاہ نے بین المذاہب نمائندوں، ماہرینِ تعلیم اور ٹرسٹیز سے ملاقات کی۔
یاد رہے کہ بادشاہ چارلس اس ادارے کے سرپرستِ اعلیٰ ہیں۔ 1993 میں بھی بطور ولی عہد یہاں آ چکے ہیں۔ اس وقت انہوں نے مذہبی رواداری پر ایک تاریخی خطاب کیا تھا۔