کوئٹہ(خ ن)صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کے ترجمان نے گزشتہ روز نجی مقامی اخبار کے فیس بک پیج پر میر محمد صادق عمرانی کے تصویر کے ساتھ جاری خبر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ RD-472 میں پٹ فیڈر کینال کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والی خبر یں محض الزامات ہیں، ترجمان نے اس ضمن میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایکسئین ایر یگیشن محمد ابراہیم مینگل نے اس حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سابق صوبائی وزیر میر سکندر علی عمرانی کے منظور شدہ واٹر کورس 472.RD میں پٹ فیڈر کینال کو انتقامی کارروائی کے ذریعے منہدم کیے جانے کی خبریں قطعی بے بنیاد من گھڑت ہیں، ابراہیم مینگل نے کہا کہ حکومت پاکستان کی خطیر رقم ساڑھے آٹھ ارب کی لاگت سے واپڈا 1&R پراجیکٹ کے تحت پانی کی چوری کی روک تھام کے لئے نہ صرف پٹ فیڈر کینال کی احداثی سال 2000 میں مکمل ہوئی بلکہ مائز نظام بنایا گیا اور مائز نظام تحت مذکورہ واٹر کورس کی اراضیات مائز نمبر 6L اور 8L ٹیمپل شاخ پر قانونی حق آب کے لئے رکھی گئی اس لئے سابقہ واٹر کورس 472.RD میں پٹ فیڈر کینال غیر موثر ہوگیا بعد ازاں مجاز اتھارٹی نے منسوخ کیا اس کے باوجود سکندر علی خان عمرانی نے بعدالت قاضی صاحب سے Stay order حاصل کرکے 36 انچ سے زائد کا پائپ نصب کرکے پانی غیر قانونی حاصل کررہا ہے جبکہ نہ صرف ٹیمپل شاخ کے واٹر کورسوں سے پانی لے رہا ہے اور ہر دو مائز سے بھی پانی لے رہا ہے جسکی وجہ سے نہ صرف دیگر زمینداران کی حق تلفی ہورہی ہے بلکہ ایسے غیر قانونی اقدام سے شاخوں کے ٹیلوں تک پانی کی بہم رسائی بھی ناممکن ہوگی اس لئے محکمہ ایر یگیشن کی سول اپیل پر بعدالت مجلس شوریٰ نصیر آباد نے مورخہ 26/06/2025 کو قاضی صاحب ڈیرہ مراد جمالی کے حکم مورخہ 25/06/2025 کو معطل کردیا جسکے مدنظر غیر قانونی واٹر کورس پر کاروائی کے لئے محکمہ کی ٹیم بمعہ پولیس SHO صدر آج مورخہ 29/06/2025 پہنچی تو سکندر علی خان عمرانی کے سینکڑوں افراد نے صفدر خان عمرانی کی قیادت میں کار سرکار میں مداخلت کرتے اور سرکاری مشین کو کام کرنے نہیں دیا۔