اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس محمد علی مظہر نے سندھ حکومت پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کونوکری دیکر اور پھر واپس لیکر تنگ نہ کیا کرویہ بہت شرم کی بات ہے،جب وقت ہوتا ہے اُس وقت دستاویزات کی اسکروٹنی نہیں کرواتے اور بیہوش بیٹھے ہوتے ہیں، انگریزوں کے زمانے کے قوانین اب بھی پاکستان میں چل رہے ہیں، انگریزوں نے خود یہ قوانین ختم کردیئے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے جمعہ کے روز کیسز کی سماعت کی۔ بینچ نے سیکرٹری ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ، حکومت سندھ ، کراچی اوردیگر کی جانب سے ملازمت دینے کے معاملہ پر نائلہ پروین کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ ملازمت کیلئے آفر لیٹر جاری کیا جاتا ہے اور حاضری کے لئے 15 دن کاوقت دیا جاتا ہے، دو دن بعد اعتراض کردیا۔