• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

10بہترین نظام تعلیم والے ممالک، امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا تعلیم پر GDP کا 6، پاکستان 1.9 فیصد خرچ کرتا ہے

کراچی( سید محمد عسکری) دنیا کے 10 بہترین تعلیمی نظام کے حامل ممالک کی درجۂ بندی 2025ء کردی گئی ہے۔

گلوبل انٹیلجنس یونٹ کی تعلیمی رپورٹ 2025ء کے مطابق دنیا کے بہترین تعلیمی نظام میں امریکا کا پہلا، برطانیہ کا دوسرا اور اسٹریلیا کا تیسرا نمبر ہے یہ تینوں ملک اپنی جی ڈی پی کا پانچ سے چھے فیصد تعلیم پر خرچ کرتے ہیں جب کہ پاکستان اپنی جی ڈی پی کا 1.9فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے جو جنوبی ایشیا میں کم ترین ہے۔

بھارت اپنی جی ڈی پی کا 4.6 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق دنیا کے بہترین تعلیمی نظام میں امریکا کا پہلا نمبر ہے جو اعلیٰ تعلیم کی تحقیق میں برتری رکھتا ہے، امریکا کی 8 جامعات ٹاپ 10 درجہ بندی میں شامل ہیں 90% امریکی طلبہ ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرلیتے ہیں جب کہ امریکا جی ڈی پی کا 6 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ دوسرا نمبر برطانیہ کا ہے جس کی ڈگریاں عالمی سطح پر تسلیم کی جانے کی روایت ہے۔ 

95 فیصد طلبہ لازمی تعلیم، 40 فیصد طلبہ پوسٹ سکینڈری یا ہائر ایجوکیشن حاصل کرتے ہیں جب کہ برطانیہ جی ڈی پی کا5.5 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ تیسرا نمبر آسٹریلیا کا ہے جہاں تحقیق میں جدت اور یکساں موقع فراہم کیئے جاتے ہیں 99 فیصد شرح خواندگی ہے اور 50 فیصد لوگ اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں جب کہ اسٹریلیا جی ڈی پی کا 5.8 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ 

چوتھا نمبر جرمنی کا ہے جو ووکیشنل ٹریننگ اور دوہرے تعلیمی نظام کی وجہ سے بہترین شمار کیا جاتا ہے، 50 فیصد لوگ اپرینٹس کی تربیت حاصل کرتے ہیں 99 فیصد شرح خواندگی ہے جب کہ برطانیہ جی ڈی پی کا 5 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ پانچواں نمبر کینڈا کا ہے جو جامع عوامی تعلیم اور اعلی شرح خواندگی کے حوالے سے بہترین ہے۔ شرح خواندگی 99 فیصد ہے 60 فیصد طلبہ پوسٹ سکینڈری یا ہائر ایجوکیشن حاصل کرتے ہیں جب کہ جی ڈی پی کا 5.3 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے. چھٹا نمبر فرانس کا ہے جو منعظم نصاب اور تعلیمی برتری کے لیے بہترین ہے- 

100 فیصد شرح خواندگی اور 80فیصد لوگ ہائر سکینڈری تعلیم حاصل کرتے ہیں جب کہ فرانس جی ڈی پی کا 5.5 فیصد خرچ کرتا ہے۔ ساتواں نمبر نیدر لینڈز کا ہے جو جدید تعلیمی ماحول اور لوگوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے بہترین ہے۔ 99فیصد شرح خواندگی ہے۔ 

45فیصد پوسٹ سکینڈری ایجوکیشن یا ہائر سکینڈری ایجوکیشن حاصل کرتے ہیں جب کہ نیدرلینڈز جی ڈی پی کا 5.4 فیصد خرچ کرتا ہے۔ آٹھواں نمبر سوئیٹزرلینڈ کا ہے جو کثیر الالسانی تعلیم، اور ووکیشنل تعلیم کے لیے بہترین ہے 100 فیصد شرح خواندگی اور 90 فیصد ہائر سکینڈری تعلیم ہے جب کہ جی ڈی پی کا 5.5 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔ 

نواں نمبر چین کا ہے جو ریاضیاتی خواندگی میں نمبر ایک اور اسٹیم اچیومنٹس اور سخت تعلیم کے لیے بہترین ہے، 95 فیصد لوگ لازمی تعلیم حاصل کرتے ہیں جب کہ جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔ 

10 واں نمبر سنگاپور کا ہے جو اسٹیم برتری اور مسلسل اعلی کارکردگی کے لیے بہترین ہے، 97 فیصد شرح خواندگی، 90 فیصد لوگوں کی اعلی تعلیم میں شرکت جب کہ وسیع پیمانے پر نجی ٹیوشن کے ساتھ جی ڈی پی میں تعلیم کا 3 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید