• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کرپشن اسکینڈل، 25 ارب کے اثاثے منجمد، 175 کنال اراضی، 12 کمرشل پلازے، قیمتی گاڑیاں شامل، انکوائری تفتیش میں تبدیل، اہم گرفتاریاں متوقع

پشاور (ارشد عزیز ملک) خیبر پختونخوا میگا کرپشن اسکینڈل میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں لگژری گاڑیوں اورجائیدادوں کی تفصیلات اور تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آگئی ہیں ، قومی احتساب بیورو(نیب) نے40ارب کرپشن کا کیس انکوائری سے باضابطہ تفتیش میں تبدیل کردیا ہے، نیب خیبر پختونخوا نے اب تک اس کیس میں مجموعی طور پر25ارب روپے مالیت کے اثاثے برآمد اور منجمد کردئیے ہیں جن میں ایک مشہور ڈرامہ سیریل ‘ میں استعمال ہونےوالا لگژری بنگلہ ، 94کروڑ مالیت کی 77قیمتی گاڑیاں شامل ہیں، اسی طرح نیب خیبر پختونخوا نے ایک ارب روپے نقد، غیر ملکی کرنسی اور تین کلو سونا تحویل میں لیتے ہوئے73بینک اکاؤنٹس میں موجود5ارب روپےمنجمد ،30مکانات ،25فلیٹس اور 4فارم ہاؤسز بھی ضبط کرلئے ہیں جبکہ آئندہ چند گھنٹوں میں اہم شخصیات کی گرفتاری کابھی امکان ہے۔ قومی احتساب بیورو(نیب ) نے خیبر پختونخوا کی تاریخ کے میگا کوہستان کرپشن سکینڈل کیس کو انکوائریسے باضابطہ تفتیش میں تبدیل کردیا ہے، نیب خیبر پختونخوا کی تازہ کارروائی میں مزید سنسنی خیز اور نئے رازوں سے پردہ اٹھ گیاہے، سرکاری تفصیلات کے مطابق اس کیس میں اب تک مجموعی طور پر25ارب روپے مالیت کے اثاثے برآمد اور ضبط کئے ہیں،نیب نے ایک ارب روپے سے زائد نقد رقم، غیر ملکی کرنسی اور تین کلو گرام سے زیادہ سونا برآمد کیا ہے، مختلف کمرشل بینکوں میں موجود 73 بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دئیے گئے ہیں جن میں 5 ارب روپے سے زیادہ رقم موجود ہے، سرکاری ریکارڈ کے مطابق نیب نے 77 لگژری گاڑیاں بھی ضبط کی ہیں ،مزید برآں، 109 جائیدادیں بھی مختلف شہروں بشمول اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ سے قبضے میں لی گئی ہیں، ان میں 4 فارم ہاؤسز، 12 کمرشل پلازے، 2 کمرشل پلاٹس، 30 مکانات، 12 دکانیں اور فوڈ کورٹس، 25 فلیٹس اور پینٹ ہاؤسزاور 175 کنال زرعی اراضی شامل ہیں، ان جائیدادوں کی مجموعی مالیت تقریباً 17 ارب روپے بتائی جا رہی ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق آئندہ24سے48گھنٹوں کے دوران اس کیس میں اہم شخصیات کی گرفتاری کا بھی امکان ہے جس کےلئے تیاریاں جاری ہیں۔یہ بہت بڑا فراڈ انتہائی چالاکی سے اور واضح گٹھ جوڑ کے ساتھ رچایا گیا، جس میں سرکاری اہلکار، لالچی ٹھیکیدار، ملی بھگت کرنے والے بینک حکام اور دیگر شامل تھے۔ تمام ملزمان نے حیران کن دیدہ دلیری سے کام لیا، جس کے نتیجے میں اربوں روپے قومی خزانے سے چپ چاپ نکال لیے گئے، اور کسی مالیاتی نگرانی کے ادارے کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔نیب نے کوہستان سکینڈل میں ملوث کنٹریکٹر محمد ایوب کو گرفتار کرلیا ہے ملزم کے اکاؤنٹ میں تین ارب روپے ٹرانسفر ہوئے تھے جبکہ ملزم نے کرپشن کی رقم سے اعظم سواتی کا گھر بھی خریدا تھا۔


اہم خبریں سے مزید