کراچی(نیوز ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نےپاکستان کی حکومت سے سفارش کی ہے کہ وہ تمام ڈیجیٹل لین دین پر یکساں 5 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ کرے تاکہ ملک بھر میں ڈیجیٹل ادائیگیوں اور ای کامرس پلیٹ فارمز کو فروغ دیا جا سکے، نقدی سے متعلقہ غیر مؤثر طریقہ کار کو کم کیا جا سکے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔ ملک میں ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر پر بھاری اور غیر مستقل ٹیکس غیر ملکی سرمایہ کاری، ترقی اور ڈیجیٹل خدمات کے پھیلاؤ کیلئے سنگین خطرہ ہیں،رواں ہفتے جاری کی گئی پاکستان کا ڈیجیٹل ایکو سسٹمرپورٹ میں اے ڈی بی نے خبردار کیا کہ ملک میں ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر پر بھاری اور غیر مستقل ٹیکس غیر ملکی سرمایہ کاری، ترقی اور ڈیجیٹل خدمات کے پھیلاؤ کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کو بھاری محصولات کی وجہ سے بڑا چیلنج درپیش ہے، اس شعبے پر وفاقی اور صوبائی سطح پر عائد ٹیکس دنیا اور خطے میں سب سے زیادہ ہیں اور ٹیکس پالیسیاں عام طور پر مستقل نہیں رہتیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سروس فراہم کرنے کی لاگت ڈیجیٹل تقسیم کو مزید بڑھا دیتی ہے، خاص طور پر خواتین اور پسماندہ طبقات کے لیے، جو انٹرنیٹ تک رسائی میں غیر متوازن مالی اور ثقافتی رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر آمدنی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا شکار ہے، جو ایک مشکل کاروباری ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔