• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کیا کچھ ہوا؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو
بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا کچھ ہوا ہے؟ اس حوالے سے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے بتا دیا۔

بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی، آئینی اور قانونی مسائل پر غور کیا، شرکاء نے بانیٔ پی ٹی آئی سے جیل میں ناروا سلوک کی شدید مذمت کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا ہے کہ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا بانیٔ پی ٹی آئی تک پارٹی لیڈرز اور وکلاء کو رسائی دی جائے، انہیں تمام سہولتیں فراہم کی جائیں، ان کے ساتھ ناروا سلوک بند کیا جائے۔

بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں جمشید دستی کے معاملے پر بھی غور کیا گیا، عمر ایوب کے خلاف دائر ریفرنس کا بھی جائزہ لیا گیا، الیکشن کمیشن کا رویہ امتیازی سلوک پر مبنی ہے، سخت مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ تحریکِ انصاف کو انصاف دیا جائے، پارلیمانی رہنما 5 اگست تک تحریک کو پیک پر لے جائیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ سیاسی اور پارلیمانی پارٹی نے ہدایت کی ہے کہ اب کوئی جھگڑا نہ ہو، ساری توجہ بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی اور تحریک پر مرکوز ہو، بانیٔ پی ٹی آئی نے ہدایات دی ہیں کہ آپس کے اختلاف ختم کریں۔

اس موقع پر شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ پارلیمانی اجلاس میں بلوچستان کے حوالے سے بھی غور کیا گیا، بلوچستان میں حالات ٹھیک ہونا ناگزیز ہے، 5 اگست سے تحریک کا نقطہ عروج پر ہو گا، پی ٹی آئی کے صوبائی صدور اپنے طریقے سے احتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید