اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم نے ملک کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے دھکیل دیا۔ حکمرانوں نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک تعلیم کو کبھی اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کیا۔ وہ پشاور میں الخدمت فاؤنڈیشن کے بنو قابل پروگرام کے تحت مفت آئی ٹی کورسز مکمل کرنے والے طلبہ میں اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار اتنا گر چکا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں داخل کرانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ملک کی 65 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جن کے لیے حکومت کو بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کرنی چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے تعلیمی منصوبوں کی سرپرستی کرے اور تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت یونیورسٹیوں کو پرائیویٹ کرنے اور ان کی زمینیں فروخت کرنے کے بجائے تعلیمی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرے۔تقریب میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدرپروفیسرڈاکٹر حفیظ الرحمن،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی عبدالواسع، صوبائی جنرل سیکرٹری صابر حسین اعوان، سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر فضل مقیم خان، ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،الخدمت کے صوبائی صدر خالدوقاص، جنرل سیکرٹری شاکر صدیقی،بنو قابل پروگرام کے ڈائریکٹر میاں صہیب الدین کاکاخیل، ضلعی صدرارباب عبدالحسیب سمیت مختلف یونیورسٹیوںکےپروفیسرز،ماہرین تعلیم، سوشل میڈیا ایکٹویسٹس، صحافیوں،طلبہ وطالبات اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔