اسلام آباد(محمدصالح ظافر) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جو مئی میں پاکستان کے خلاف جارحیت میں اپنے ملک کی شکست اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی اور کارروائی کے دوران بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے حوالے سے بار بار ثالثی کے دعووں پر پوچھے جانے والے سوالات سے گریز کر رہے ہیں، کل سے برطانیہ اور مالدیپ کے چارروزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ روایات سے ہٹ کر، وہ یہ دورہ ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب بھارتی پارلیمنٹ کا اہم مون سون اجلاس پیر کو شروع ہو چکا ہے، جہاں ان کی پارٹی کو پاکستان کے خلاف بھارت کی جارحیت کے نتائج سمیت کئی سوالات پر شدید تنقید کا سامنا تھا۔ مودی کی بی جے پی کے بڑے رہنما حکومت کا دفاع کرنے میں ناکام رہے اور ہنگامے کے باعث ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ دی نیوز/جنگ کو ذرائع نے پیر کو یہاں بتایا کہ جب سے بھارت کو پاکستان کی مسلح افواج کے ہاتھوں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔