• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، جامعات کے ڈائریکٹر فنانس کی تنخواہ 5 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ

کراچی(سید محمد عسکری) سندھ ہائی ایجوکیشن کمیشن نے سندھ کی سرکاری جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کے تنخواہوں پر نظرثانی کرتے ہوئے ان کی تنخواہ 5 لاکھ روپے ماہانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے چئیرمین سندھ ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے ایک سمری بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ وفاقی طور پر چارٹرڈ جامعات اور پنجاب اور کے پی کے کے صوبوں میں ڈائریکٹر فنانس کو BPS-20میں مستقل بنیادوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔ تاہم، ڈائریکٹر فنانس کا تقرر بلوچستان میں BPS-20/21 میں 4 سال کی مدت پر کیا جاتا ہے۔ ماضی میں، BPS-20 میں تمام سرکاری جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کا تقرر باقاعدہ بنیادوں پر کیا جاتا تھا۔ تاہم، "سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹ لاز (ترمیمی) ایکٹ 2018کے نفاذ کے بعد، ڈائریکٹر فنانس کی مدت (3 سال)" مقرر کی گئی ہے جب کہ پہلے بھی مطلع کیا گیا تھا کہ زیادہ تر منتخب ڈائریکٹر فنانس CA/ICMA/ACCA ہوتے ہیں اور نجی شعبے میں زیادہ تنخواہ کا پیکج حاصل کر رہے ہوتے ہیں۔ کم تنخواہ پیکج کی وجہ سے کئی جامعات میں ڈائریکٹرز فنانس جوائن نہیں ہوئے یا جوائن کرنے سے انکار کر دیا۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے حکومت سندھ نے سرچ کمیٹی کی سفارشات پر کئی ڈائریکٹرز فنانس کا تقرر ویٹنگ لسٹ سے کیا۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر فنانس کے عہدے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور یونیورسٹیوں میں اہل افراد کو برقرار رکھنے کے لیے، چیئرمین سندھ ایچ ای سی نے دوبارہ سفارش کی کہ وزیر اعلیٰ سندھ برائے مہربانی ڈائریکٹر فنانس کی تنخواہ کم از کم 5 لاکھ روپے مقرر کریں۔
اہم خبریں سے مزید