اسلام آباد (مہتاب حیدر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمباکو کی پتی کی خریداری کے لیے 100 ارب روپے سے زائد کے لین دین کو آسانی سے چلانے اور 390روپے فی کلو ایڈوانس ٹیکس کو محفوظ بنانے کے لیے گرین لیف تھریشنگ (جی ایل ٹی) یونٹس پر مناسب ریکارڈ کو یقینی بنانے کے لیے سات شرائط عائد کی ہیں۔ ملک بھر میں صرف 14 جی ایل ٹی یونٹس ہیں اور اگر جی ایل ٹی یونٹس کی مؤثر طریقے سے نگرانی کی جائے تو ایف بی آر غیر قانونی سگریٹ سازی کو روک سکتا ہے۔ ایف بی آر نے اس عمل کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے جی ایل ٹی یونٹس پر ایف سیز کے تقریباً 300 اہلکاروں کو تعینات کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔