کوئٹہ (پ ر) پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (خوشحال)جنوبی پشتونخوا کے زونل سیکرٹری وارث افغان، سینئر معاون ایمل ساروان اور دیگر نے مشترکہ بیان میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اسٹاف نرسز کی آسامیوں پر ہونے والے تحریری امتحان کے غیر شفاف اور مشکوک نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہےکہ پانچ سو سے زائد اہل امیدواروں میں سے صرف 38 کو کامیاب قرار دیا گیا جبکہ باقی تمام کو کسی وضاحت کے بغیر فیل کر دیا گیا امیدواروں کو نہ تو انفرادی اسکور دیا گیا نہ مارکنگ اسکیم جاری کی گئی اور نہ ہی کٹ آف مارکس کا اعلان کیا گیا جو کہ کمیشن کے قواعد اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 4 25 اور 27 کی خلاف ورزی ہے صوبائی اسمبلی کے فلور پر صوبائی وزیر صحت نے واضح طور پر اعتراف کیا ہے کہ بلوچستان میں دس ہزار نرسز کی ضرورت ہے ایسے میں منظور شدہ 259 آسامیاں بھی نہ بھرنا صحت کے شعبے کے ساتھ ناانصافی اور عوام کے بنیادی حقِ صحت سے انکار کے مترادف ہے انہوں نے حکام بالا سے نوٹس لینے کامطالبہ کیا۔