کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک کا غیر متوقع اقدام ‘شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا، مانیٹری پالیسی کمیٹی نے بدھ کو اپنے اجلاس میں نوٹ کیا کہ جون 2025 ء میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر سال بسال 3.2 فیصد تک آ گئی جس کی بنیادی وجہ غذائی قیمتوں میں کمی ہے تاہم مالی سال 26ء کے بیشتر حصے میں مہنگائی 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔حقیقی جی ڈی پی کی نمو اس سال بڑھ کر 3.25 تا 4.25فیصد تک رہنے کی توقع ہے‘معاشی سرگرمیوں میں مزید تیزی آ رہی ہے ‘کمیٹی نے توقع ظاہر کی کہ مالی سال 26ء میں تجارتی خسارہ مزید بڑھے گا۔اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر مالی رقوم کی بہتر آمد اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی بدولت 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔ مالی سال 25 ء میں ایف بی آر کے ٹیکس محاصل 11.7 ٹریلین روپے رہے ، جو کہ نظرثانی شدہ تخمینے سے تقریباً 200 ارب روپے کم ہیں۔ کمیٹی نے تجزیہ کیا کہ مہنگائی کو 5 – 7 فیصد کے ہدف کے اندر مستحکم کرنے کے لیے حقیقی پالیسی ریٹ کو مناسب طور پر مثبت رہنا چاہیے۔