دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے امریکی کامیڈین اور اداکار ایڈم سینڈلر کی آخری باکس آفس پر ہٹ فلم 2019 میں آئی تھی، لیکن وہ اب بھی ہر سال ٹام کروز، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر اور وین جانسن سے زیادہ کماتے ہیں۔
2019 میں جب دنیا نے کوویڈ 19 کا نام بھی نہیں سنا تھا، تو 58 سالہ ایڈم سینڈلر نے آخری بار باکس آفس پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کی فلم ان کٹ جیمز نے 19 ملین ڈالر کے بجٹ پر 50 ملین ڈالر کمائے۔
اس کے بعد سے وہ زیادہ تر نیٹ فلکس پر ہی اپنی فلمیں ریلیز کر رہے ہیں، سنیما گھروں میں آنے والی ان کی کوئی بھی فلم کامیاب نہیں ہوئی۔
لیکن 2025 میں بھی نیو یارک سے تعلق رکھنے ایڈم سینڈلر دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار ہیں، جنہوں نے نیٹ فلیکس کے ساتھ حیرت انگیز طور پر 275 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔
ان کے سب زیادہ معاوضہ لینے کی وجہ یہ ہے کہ 2020 میں نیٹ فلیکس نے ایڈم سینڈلر کے ساتھ 275 ملین ڈالر کے چار فلموں کے معاہدے کیے، جو کہ سنیما کی تاریخ میں کسی بھی اداکار کے لیے سب سے بڑا معاوضہ ہے۔
نیٹ فلیکس نے یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا کیونکہ انہوں نے حساب لگایا کہ 2015 سے 2019 کے درمیان صارفین نے ایڈم سینڈلر کی فلمیں نیٹ فلکس پر 120 ارب منٹ سے زیادہ دیکھی تھیں۔ اس معاہدے کے تحت اداکار نے بعد میں ’مرڈر مسٹری ٹو‘ اور ’اسپیس مین‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔
ان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی ہیپی گلیمر 2 پہلے ہی نیٹ فلیکس پر دیکھنے کے تمام ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس فلم کو صرف امریکہ میں ریلیز کے پہلے ویک اینڈ پر 46.7 ملین بار دیکھا گیا، جو نیٹ فلیکس پر کسی بھی امریکی فلم کو دیکھنے کا ایک ریکارڈ ہے۔
اس کامیابی نے ایڈم سینڈلر کو 2023 اور 2024، دونوں سالوں کے دوران مسلسل دنیا کا سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا اداکار بنا دیا۔ ان کا 275 ملین ڈالر کا معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کچھ عرصے اپنا یہ ریکارڈ برقرار رکھیں گے۔