• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی تجارتی نمائندوں سے ٹیرف 15 سے 17 فیصد لانے پر زور دیا جائے، تاجر برادری

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے چیئرمین کامران ارشد کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کو امریکی تجارتی نمائندوں کے ساتھ مزیدبات چیت کرکے ٹیرف کو 15سے 17فیصد کرنے پرزوردینا چاہئے ‘بنگلہ دیش اور ویتنام کے مقابلے میں 1 فیصد کا فائدہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا ‘اگربھارتی مصنوعات پر عائد 25 فیصد ٹیرف کو کم کر کے کسی معقول سطح پر لایا جاتا ہے تو پھر صورتحال بالکل مختلف ہو جائے گی۔تفصیلات کے مطابق کامران ارشد نے امریکا کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم انہوں نے کچھ تحفظات کا اظہار بھی کیا۔کامران ارشد نے کہا کہ ملک کی کاروباری برادری توقع کر رہی تھی کہ امریکا کی جانب سے محصولات 15سے 17فیصدکے درمیان رہیں گے لیکن یہ معاہدہ 19 فیصد پر طے پایا ہےجوکہ بنگلہ دیش اور ویتنام پر عائد 20 فیصد ٹیرف کے مقابلے میں صرف ایک فیصد کم ہے‘یہ ایک فیصد کا فرق اہمیت نہیں رکھتا کیونکہ بنگلہ دیش اور ویتنام دونوں میں ان پٹ کاسٹ، خاص طور پر بجلی اور گیس کی قیمتیں، پاکستانی صنعتوں کے لیے توانائی کے نرخوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستی ہیں‘توانائی کے زیادہ نرخ پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈی میں غیر مسابقتی بنا دیتے ہیں‘بنگلہ دیش اور ویتنام میں شرح سود بھی بہت کم ہے۔ اس لیے پاکستان کو ملنے والا ایک فیصد ٹیرف کا فائدہ عملی طور پر برآمدات پر کوئی مثبت اثر نہیں ڈالے گا‘اس وقت اسٹیٹ بینک پر لازم ہے کہ وہ ڈسکاؤنٹ ریٹ کو کم کرکے 6 فیصد تک لائے۔ کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخ بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیے گئے ہیں، جبکہ آف دی گرڈ لیوی کی مد میں مزید 791 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ صرف اسی وجہ سے برآمدی شعبے میں گیس کا استعمال 350ایم ایم سی ایف ڈی سے کم ہو کر صرف 100 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گیا ہے، یعنی 250 ایم ایم سی ایف ڈی کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہےتاہم امریکا کی مارکیٹ میں برآمدات بڑھانے کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے اور برآمدات میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ چیئرمین اپٹما کے مطابق امریکا نے بھارتی مصنوعات پر 25فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہےجو پاکستانی مصنوعات کے لیے امریکی مارکیٹ میں جگہ پیدا کرے گا اور پاکستانی تاجر اس پوزیشن میں ہوں گے کہ وہ امریکی مارکیٹ میں بھارتی حصے کا ایک معقول حصہ حاصل کر سکیں تاہم پاکستان بنگلہ دیش اور ویتنام کی مارکیٹ شیئرز پر اثر انداز ہونے کے قابل نہیں ہوگا۔ اپٹما کے سربراہ نے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان مذاکرات ابھی جاری ہیں، اور امریکی صدر کی جانب سے دباؤ کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے‘اگر بعد میں امریکا اور بھارت کے درمیان معاہدہ ہوجاتا ہے اور بھارتی مصنوعات پر عائد 25 فیصد ٹیرف کو کم کر کے کسی معقول سطح پر لایا جاتا ہے تو پھر صورتحال بالکل مختلف ہو جائے گی۔

اہم خبریں سے مزید