کراچی (اسٹاف رپورٹر) مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ جارحانہ مزاج کی حامل شخصیت تھی، عدالتوں میں پیروی سے قبل کیس اچھی طرح سے سمجھ کر اور مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہوتے تھے، انکا شمار قابل اور مہنگے ترین وکلاء میں ہوتا تھا، مہنگی ترین لگژری گاڑیاں رکھنے کے شوقین تھے۔ تفصیلات کے مطابق مقتول وکیل خواجہ شمس الاسلام وکلاء برادری میں بالکل الگ مزاج کے حامل اور ایک ممتاز وکیل تھے جو اپنے موکلوں کے کیسز میں مکمل تیاری کے ساتھ عدالتوں میں پیش ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی تیاری کیلئے عدالتوں سے مہلت کی درخواست نہیں کی۔ یہی وجہ تھی کہ انکے سامنے دوسرے فریقین کے وکلا محتاط رویہ اختیار کرتے تھے یہاں تک کہ جج صاحبان بھی انکے کیسز میں غیر معمولی طور پر توجہ سے سماعت کرتے رہے ہیں کیونکہ مزاج کے اعتبار سے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ بعض اوقات مضبوط دلائل کے ساتھ جج صاحبان سے بھی تلخ ہوجاتے تھے۔ مقتول خواجہ شمس الاسلام وکلاء برادری میں اپنا مقام رکھتے تھے ، قابلیت کی بنیاد پر مہنگے ترین وکلاء میں ان کا شمار ہوتا تھا اور مہنگی ترین لگژری گاڑیاں رکھنے کا ایک نرالا شوق بھی پورا کرتے تھے۔