• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ کے شدید بیمار و زخمی بچوں کو طبی امداد کیلئے برطانیہ منتقل کیا جائے گا

—فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز

برطانیہ کی جانب سے غزہ کے شدید بیمار اور زخمی بچوں کو قومی محکمۂ صحت/ این ایچ ایس کی طبی امداد کے لیے برطانیہ منتقل کیا جائے گا۔

برطانوی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری منصوبے کے تحت ان بچوں کے علاج کا خرچہ ٹیکس دہندگان کے پیسے سے اٹھایا جائے گا۔

اس اقدام سے قبل 3 بچوں کو نجی فلاحی تنظیم ’پروجیکٹ پیور ہوپ‘ کے ذریعے نجی طور پر برطانیہ لایا گیا تھا۔

حکومتی ترجمان کے مطابق ہم غزہ سے ایسے بچوں کو منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، جہاں ضروری ہو انہیں برطانیہ میں ماہر ڈاکٹروں سے علاج کے لیے لایا جائے گا، ہم اس کام کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے سرگرم ہیں، مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔

یونیسف کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023ء میں اسرائیل و حماس جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں 50 ہزار سے زائد بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔

برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ برطانیہ بچوں کو علاج کے لیے لانے کی کوششوں کو فوری طور پر تیز کر رہا ہے۔

حکومتی منصوبہ پروجیکٹ پیور ہوپ کے ساتھ متوازی طور پر چلے گا، جو نجی طور پر غزہ کے بیمار بچوں کو برطانیہ لانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

اس تنظیم کے ذریعے 15 سالہ مَجْد الشَّغْنُوبِی جنگ میں چہرے کی شدید چوٹ کے علاج کے لیے برطانیہ آنے والا پہلا فلسطینی بچہ تھا، فروری 2023ء میں اسرائیلی ٹینک کے گولے سے اس کا جبڑا بری طرح متاثر ہوا تھا جب وہ امدادی سامان لے رہا تھا، لندن کے گریٹ اورمنڈ اسٹریٹ اسپتال میں اس کی پیچیدہ سرجری نجی فنڈز سے کی جا رہی ہے۔

یہ فیصلہ سیاسی دباؤ کے بعد آیا ہے، 100 سے زائد اراکینِ پارلیمنٹ نے وزیروں سے 30 شدید بیمار بچوں کو برطانیہ لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

جولائی میں خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی نے حکومت پر طبی انخلاء میں ناکامی کا الزام لگایا، گزشتہ مہینے 3 انتہائی بیمار بچوں کی جانب سے عدالتی کارروائی کا خطرہ بھی پیدا ہوا۔ دیگر ممالک برطانیہ سے آگے ہیں، اٹلی نے جنوری 2024ء سے درجنوں فلسطینی بچوں اور خاندانوں کو طبی علاج کے لیے منتقل کیا ہے۔

سرکاری منصوبے کے تحت غزہ سے 300 بچوں کو برطانیہ لایا جا سکتا ہے، جن کے ساتھ والدین یا سرپرست بھی ہوں گے۔

پروجیکٹ پیور ہوپ نے حکومتی اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے دو سالہ تجربے سے حکومت کی مدد کریں گے، ہم یقینی بنائیں گے کہ ہر زخمی بچے کو بچانے اور صحت یاب کرنے کا بہترین موقع ملے۔

اطلاعات کے مطابق برطانیہ اردن کی حکومت کے ساتھ غزہ میں ہوائی امداد پہنچا رہا ہے۔

خیال رہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ستمبر میں اقوامِ متحدہ سے قبل فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے، شرط یہ ہے کہ اسرائیل جنگ بندی، مغربی کنارے میں زمینی قبضہ ختم کرے اور دو قومی حل کی راہ پر چلے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید