واشنگٹن، ماسکو (اے ایف پی، جنگ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ24 گھنٹوں میں بھارت سے درآمدات پر امریکی ٹیرف کو "انتہائی حد تک" بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کی وجہ بھارت کی روسی تیل کی خریداری ہے۔اپنےایک بیان اور پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آج امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف روسی قیادت سے ماسکو میں ملاقات کریں گے جس کے بعد ماسکو سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کریں گے ، غزہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کررہے ہیں، اسرائیل غزہ میں امداد تقسیم کرے گا جبکہ عرب ریاستیں اس معاملے میں رقم سے مدد کریں گی ، انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں جنگیں رکوائی ہیں، امریکا نے روس اور چین کو 8اگست تک کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے ، واشنگٹن نے ماسکو سے کہا ہے کہ وہ 8اگست تک یوکرین میں سیز فائر کرے یا بصورت دیگر اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا ، اسی طرح چین کو 8اگست تک تجارتی معاہدے کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، روس نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ خودمختار ممالک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے تجارتی شراکت دار خود منتخب کریں، روس نے درمیانے اور قلیل فاصلے کے ایٹمی میزائلوں کی تنصیب پر پابندی کے معاہدے کو خیرباد کہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ نے اس اقدام کو نیٹو کی روس مخالف پالیسی کا نتیجہ قرار دیا ہے، جبکہ سابق صدر دمتری میدویدیف نے خبردار کیا ہے کہ ماسکو مزید اقدامات کرے گا۔۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہوہ آئندہ24 گھنٹوں میں بھارت سے درآمدات پر امریکی ٹیرف کو "انتہائی حد تک" بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، غیر ملکی سیمی کنڈکٹرز پر بھی نئے محصولات کا ارادہ ہے، دواؤں پر ٹیرف 250فیصد تک جا سکتا ہے۔ روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف بڑھانے کی دھمکی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔