امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر درجنوں ممالک پر نئے اور بڑھا کر محصولات عائد کر دیے گئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق رات گئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 90 ممالک پر نئے محصولات لگانے کا اعلان کیا، امریکی صدر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا کہ اس وقت امریکا میں ٹیرف کی مد میں اربوں ڈالر آچکے ہیں۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر ٹیرف کی مد میں 50 فیصد اضافہ کردیا ہے جو 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا۔
ٹرمپ نے بیرون ملک بنے والی کمپیوٹر چپس پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی لگانے ہوئے کہا وہ کمپنیوں امریکی میں مزید سرمایہ کاری پر مجبور کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی وائٹ ہاؤس کی جانب سے پڑنے والے دباؤ میں آکر ٹیک کمپنی ایپل نے ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
ایشیا کے بڑے درآمد کنندہ، جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کو سب سے زیادہ ٹیرف لگائے گئے ہیں، جن میں لاؤس اور میانمار شامل ہیں جی کی مصنوعات پر 40 فیصد لیوی نافذ کردی گئی ہے کیوں کہ ان کہ چین سے بہتر تعلقات ہیں۔
دنیا کی اہم معشتیں جیسے برطانیہ، جاپان اور جنوبی کوریا سے امریکا کے تجارت پر محصولات پر معاہدے ہوچکے ہیں۔
یورپی یونین بھی امریکا سے معاہدے کے لیے فریم ورک پر اتفاق ہوچکا ہے، جس یورپی یونین نے 15 فیصد ٹیرف کو تسلیم کرلیا ہے۔
اسی طرح ایشیا میں امریکا کے اہم اتحادی تائیوان پر 20 فیصد محصول عائد کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل پچھلے ہفتے کینیڈا پر ٹیرف میں 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کرتے ہوئے امریکی صدر نے اعلان کیا کہ امریکی سرحد پر افیون اور دیگر منشیات کا بھاؤ روکنے میں کینیڈا ناکام رہا، جس پر کنیڈا کی حکومت نے کہا کہ وہ منشیات کے کاروبار سے جڑے گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔