• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بحری معیشت میں انقلاب، 2 سال میں ریکارڈ منافع، پہلے فیری سروس لائسنس کا اجراء

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان کی بحری معیشت نے دو برسوں کے اندر نمایاں پیش رفت کرتے ہوئے 105 ارب روپے سے زائد کی آمدن حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی ہے جبکہ پہلی بار نجی شعبے کو فیری سروس کا لائسنس بھی جاری کیا گیا۔

قومی بندرگاہوں کی غیرمعمولی کارکردگی، فشریز کی ریکارڈ برآمدات اور شفاف پالیسیوں کے باعث میری ٹائم سیکٹر اب ملکی معیشت کا نیا انجن بن کر ابھر رہا ہے۔

روزنامہ جنگ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں وزارت بحری امور کے زیرِ انتظام مختلف اداروں نے مجموعی طور پر 105 ارب روپے سے زائد منافع کمایا، جو اس شعبے کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

وفاقی وزیر کے مطابق اس آمدن کا تقریباً 73 فیصد حصہ ملک کی قومی بندرگاہی اتھارٹیز کے ذریعے حاصل ہوا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی بندرگاہوں پر تجارتی سرگرمیوں، بنیادی ڈھانچے کے مؤثر استعمال اور انتظامی صلاحیت میں واضح بہتری آئی ہے۔

باقی آمدن پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (PNSC)، مرکنٹائل میرین ڈیپارٹمنٹ (MMD) اور گورنمنٹ شپنگ آفس (GSO) جیسے اداروں سے حاصل کی گئی۔

جنید انور نے مزید بتایا کہ وزارت کی ریفارمز کے نتیجے میں فشریز برآمدات بھی 137 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، جو کہ پاکستان کی بلیو اکانومی میں موجود بے پناہ امکانات کا عملی ثبوت ہے۔

جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت بحری امور (MoMA) نے پاکستان کی بحری تاریخ میں پہلی بار نجی شعبے کو مسافر بردار فیری سروس کا لائسنس جاری کر دیا ہے۔

یہ تاریخی لائسنس کراچی اور گوادر سے خلیجی ممالک، ایران اور عمان تک فیری آپریشنز کے آغاز کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ 7 سال سے زیر غور اس منصوبے کی عملی شکل اختیار کرنا ایک بڑی پیش رفت ہے, جس سے پاکستان کی میری ٹائم صنعت میں نئی راہیں کھلیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی رہنمائی میں وزارت نے پالیسی اصلاحات، شفافیت اور جدیدیت کو بنیاد بنا کر کام کیا، جس سے بحری معیشت کو ایک منظم، خود کفیل اور پائیدار سمت میں آگے بڑھانے میں مدد ملی۔ اگر یہ رفتار برقرار رہی تو پاکستان خطے میں میری ٹائم معیشت کا ایک مضبوط مرکز بن سکتا ہے.

بین الاقوامی خبریں سے مزید