کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ کی محصور پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امداد کے متلاشی 21فلسطینی شہید ، بھوک سے ایک دن میں ریکارڈ 11اموات ہوئی ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق بھوک سے متعلق اموات کی کل تعداد 212ہو گئی ہے۔ہر روزبھوک سے بے حال فلسطینی بدنام زمانہ GHFکے تقسیم مراکز پر جاتے ہیں، درجنوں شہید اور زخمی ہوجاتے ہیں۔برلن اوسلو، اسٹاک ہوم، ایمسٹرڈیم، کوپن ہیگن اور آروس یورپ بھر میں اسرائیل مخالف مظاہرے ہوئے جن میں جنگ بندی کا مطالبہ اور جنگ اور فلسطینیوں کو بھوکا رکھنے کی اسرائیلی پالیسی کی شدید مذمت کی گئی۔اسرائیل کے غزہ سٹی پر قبضہ کرنے اور تقریباً دس لاکھ فلسطینیوں کو زبردستی جنوب میں قائم حراستی علاقوں میں منتقل کرنے کے منصوبے کے باوجود، شہر کے بہت سے فلسطینی نقل مکانی سے انکار کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ، کئی یورپی ممالک اور چین سمیت عالمی برادری نے اسرائیل کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 61,369افراد شہید اور 152,850زخمی ہو چکے ہیں ۔ ہر روز فلسطینی بدنام زمانہ "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن" (GHF) کے تقسیم مراکز پر جاتے ہیں، اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر جو بھی کھانا مل سکے حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ایک صحافی کے مطابق روزانہ درجنوں افراد زخمی ہوتے ہیں اور ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ وہ ان کے زخموں کا علاج کرنے سے قاصر ہیں۔یہ لوگوں کے سروں، سینے، دماغ اور جسم کے اوپری حصوں پر براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جانا ہے۔غزہ میں جو اسپتال بھی کسی حد تک کام کر رہا ہے، وہاں روزانہ ایسے درجنوں زخمی پہنچتے ہیں۔ یہ اسپتال تقریباً غیر فعال ہیں، ان کے پاس نہ طبی سامان ہے، نہ بسترے، اور زخمی فرش پر پڑے رہتے ہیں۔ہم نے ماؤں کو دیکھا جو ان تقسیم مراکز کے قریب پہنچنے پر قتل کر دی گئیں۔ ادھریورپی فلسطینی میڈیا سینٹر نے کئی یورپی شہروں میں ہونے والے مظاہروں کی ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں اسرائیل کی غزہ پر جنگ اور فلسطینیوں کو بھوکا رکھنے کی پالیسی کی مذمت کی گئی۔