اسلام آباد( تنویر ہاشمی ، کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کردیا جائے گا،مسابقتی کمیشن نےبتایا کہ پیداوار سے متعلق غلط اعداد و شمار دیئے گئے،وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق کرشنگ سیزن سے پہلے چینی قیمتوں میں پھر اضافے کا خدشہ، مصنوعی قلت پیدا کی جاسکتی ہے،مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام کو شوگر سیکٹر میں کمپٹیشن کے فروغ کے چیلنجز پر بریفنگ دی۔ پیر کو ہونے والی اس اہم بریفنگ میں وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کے علاوہ مسابقتی کمیشن کے رجسٹرار شہزاد حسین، لیگل ایڈوائزر حافظ نعیم اور کارٹلز ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر سلمان ظفر بھی موجود تھے،ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کی ذیلی کمیٹی اجلاس میں حکام وزارت صنعت و پیداوار نے بتایا ہے کہ کرشنگ سیزن شروع ہونے سے پہلے چینی کی قیمتوں میں پھر اضافے کا خدشہ ہے، 15 نومبر سے پہلے مارکیٹ میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کی جا سکتی ہے۔چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ مسابقتی کمیشن شوگر سیکٹر اصلاحاتی کمیٹی کی معاونت کیلئے تفصیلی سفارشات مرتب کررہا ہے۔ذرائع کے مطابق مسابقتی کمیشن نے وزیر خزانہ کوبریفنگ میں بتایا ہے کہ شوگر ملز نے شوگر ایڈوائزری بورڈ میں چینی کے دستیاب سٹاک اور گنے کی پیداوار کا غلط ڈیٹا فراہم کیا جس کے باعث شوگر ایڈوائزی بورڈ کی جانب سے گزشتہ سال حکومت کو درست تخمینہ فراہم نہیں کیا جاسکا۔