اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی نشست قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں خالی رہے گی۔
یہ نشست عمر ایوب کے نااہل ہونے سے خالی ہوئی تھی اور اب اس پر ستمبر کے اجلاس میں غور ہونے کا امکان ہے۔
اس نشست کے خالی ہونے سے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے ہونے والی تقرریاں مزید تاخیر کا شکار ہوں گی جن میں چیف الیکشن کمشنر کا تقرر بھی شامل ہے، محمود اچکزئی اپنی پارٹی کے اکلوتے رکن اس نشست پر قبضے کے لیے کوئی چال چل سکتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کا کوئی وجود نہیں وہ سنی اتحاد کونسل کے نام سے قائم ہے جس کے تمام عہدیدار نااہل قرار پا چکے ہیں۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا تقرر بحران کی زد میں ہے، قائد حزب اختلاف کا معاملہ قومی اسمبلی کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں ہی زیر غور آئے گا، آج احتجاج سے تحریک انصاف کے نصف سے زیادہ ارکان غائب تھے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی نشست اس کے رواں اجلاس میں خالی رہے گی جو عمر ایوب خان کو نا اہل قرار دیے جانے اور سزائے قید سنائے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی، انہیں یہ سزا انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دی تھی۔
حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان سنی اتحاد کونسل کے پارلیمانی گروپ جس کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا پارلیمانی گروپ لیڈر زرتاج گل ڈپٹی گروپ لیڈر احمد چٹھہ کو بھی طویل المدتی سزائے قید ہوچکی ہیں اور وہ بھی نا اہل قرار پا چکے ہیں۔