• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تبدیلی کی افواہیں سراسر جھوٹ، ایسی افواہیں پھیلانے والے حکومت اور مقتدرہ کے مخالف، کسی عہدے کی خواہش نہیں، فیلڈ مارشل

کراچی (نیوز ڈیسک) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہےکہ تبدیلی کے بارے میں افواہیں سراسر جھوٹ ہیں، یہ افواہیں پھیلانے والے حکومت اور مقتدرہ دونوں کے مخالف ہیں، خدا نے مجھے اس ملک کا محافظ بنایا ہے، اسکے علاوہ کسی عہدے کی خواہش نہیں ہے، سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے جبکہ معافی مانگنے والے فرشتے رہے اور معافی نہ مانگنے والا شیطان بن گیا، پاکستان کو چین اور امریکا سے تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کا طویل تجربہ ہے، ایک دوست کیلئے دوسرے دوست کو قربان نہیں کرینگے۔ وہ برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی تقریب کے موقع پر سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر آرمی چیف نے وزیراعظم شہباز شریف کے خلوص کے ساتھ 18، 18گھنٹے کام کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے جنگ کے دوران جس عزم کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے ۔ایک سوال پر آرمی چیف فیلڈمارشل عاصم منیر نے کہا کہ سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے۔ آرمی چیف نے سیاسی مصالحت پر گفتگو کے دوران تخلیق آدم سے متعلق قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تخلیق آدم کے بعد ابلیس کے سوا سب نے آدم کو خدا کا حکم سمجھ کر قبول کیا، معافی مانگنے والے فرشتے رہے اور معافی نہ مانگنے والا شیطان بن گیا۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ صدرٹرمپ کی امن کی خواہش جینوئن ہے اسی لیے نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے میں پہل کی ہے، باقی دنیا صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے میں پاکستان کی پیروی کر رہی ہے ۔ فیلڈمارشل عاصم منیر نے بھارت کو خبردار کیا کہ بھارت پراکسیز کے ذریعے پاکستان کے امن کو تباہ نہ کرے۔ انکا کہنا تھا کہ افغان حکومت طالبان کو پاکستان میں دھکیلنے کی پالیسی بند کرے، ایک ایک پاکستانی کے خون کا بدلہ لینا ہم پر واجب ہے۔ دریں اثنا آرمی چیف کے اعزاز میں برسلز میں اوور سیز پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی تقریب میں فیلڈمارشل عاصم منیر کا جنگ کے فاتح کے طور پر استقبال کیا گیا۔ آرمی چیف برسلز کے ایونٹ میں کئی گھنٹے کھڑے ہوکر دور دور سے آنے والے پاکستانیوں سے ملتے رہے جبکہ اس موقع پر آرمی چیف کو مشورہ بھی دیا گیا کہ ایک ساتھ اتنے لوگوں سے ملنا بدانتظامی پیدا کریگا جس پر انہوں نے کہا کہ لوگ دور دور سے آئے ہیں انکا دل کیسے توڑا جاسکتا ہے۔ جب تک آخری پاکستانی آرمی چیف سے ہاتھ ملا کر رخصت نہیں ہوا وہ کھڑے رہے ۔ 

اہم خبریں سے مزید