اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر قبضے کے پہلے مرحلے کے تحت حملے شروع کر دیے ہیں جس کے نتیجے میں گزشتہ روز 81 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نئے منصوبے کے تحت مزید 60 ہزار ریزرو فوجی بلائے جائیں گے۔
دوسری جانب فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے سبب پیدا ہونے والے قحط کے باعث مزید 3 فلسطینی انتقال کر گئے ہیں، بھوک سے اموات کی مجموعی تعداد 269 ہو گئی ہے جن میں 112 بچے شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امدادی سامان لینے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے سابق قومی باسکٹ بال کھلاڑی محمد شعلان سمیت 30 فلسطینی بھی شہید ہوئے۔
ایسی صورتحال میں اقوامِ متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ قحط کے دہانے پر ہے جبکہ ہر تین میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔
یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر پر نئی فوجی کارروائیاں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور تباہی کا سبب بنیں گی۔
انہوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔