• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف، سینیٹ کی خالی نشستوں کیلئے خان کا فیصلہ نہیں مانا

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف،سینیٹ کی خالی نشستوں کیلئے خان کا فیصلہ نہیں مانا گیا۔ سیاسی کمیٹی نے عمران کے ضمنی انتخابات اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے فیصلوں کو ویٹو کر دیا۔ پی ٹی آئی کے انتخابات لڑنے کے فیصلے نے ’سپر ووٹ‘ کی بالادستی پر یقین رکھنے والی ن لیگ اور پی پی کو یکجا کر دیا ۔ اڈیالہ کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ پارٹی "سپر ووٹ " کا مقابلہ نہیں کر سکے گی جو فیصلہ کن ہوگا۔ تفصیل کچھ یوں ہے۔ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے عمران خان کے دو بڑے فیصلے و یٹو کرکے کھلی بغاوت کردی ہے جن کا تعلق نا اہل قرار پائے ارکان کی خالی نشستوں پر قومی اور پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے ہے اسی طرح سینیٹ کی خالی نشستوں کے لئے خان کا فیصلہ نہیں مانا گیا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے طور پر محمود خان اچکزئی اور سینیٹ کے لئے اعظم سواتی کے تقرر کوبھی نامنظور کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے سیاسی کمیٹی اڈیالہ سے موصولہ فیصلے کی مزاحمت نہ کرتی تو نا اہلی اور سزائوں کے خالی شدہ نشستوں کی مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی با آسانی باہم تقسیم کرلیتیں، سیاسی کمیٹی کے فیصلے نے ان جماعتوں کوآپس کی خاموش ناچاقی کے باوجود ضمنی انتخابات متفقہ حکمت عملی کے ذریعے لڑنے پر مجبور کردیا ہے۔ تحریک انصاف کے امیدوار اپنی پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب نہ صرف لڑیں گے بلکہ کامیابی کو بھی یقینی بنا کر دکھائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے اسیر بانی کو سیاسی کمیٹی کے فیصلے پر شدید مایوسی ہوئی ہے اس نے اپنے ‘‘ذرائع‘‘ سے دوبارہ پیغام بھیجا ہے کہ پارٹی کی قیادت کچھ بھی کرلے ضمنی انتخابات میں اسے ہرادیا جائے گا جس سے پارٹی کے بیانئے کو مزید دھچکا لگے گا۔
اہم خبریں سے مزید