کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی فیکلٹی آف انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ سائنسز، گلبرگ ٹاؤن کا دورہ کیا، جہاں جدید ترین آگمینٹڈ اینڈ ورچوئل ریئلٹی (A&VR) لیب کو فعال کر دیا گیا ہے۔یہ سہولت پاکستان کی کسی بھی سرکاری و نجی یونیورسٹی میں اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے، جو طلباء کو جدید ترین آگمینٹڈ اور ورچوئل ریئلٹی ٹیکنالوجیز سے استفادہ کرنے کے مواقع فراہم کرے گی، جن میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور داؤد یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کے لیے متنوع ایپلی کیشنز شامل ہیں۔اپنے دورے کے دوران، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے لیب کی جدید خصوصیات کا مشاہدہ کیا اور طلباء کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے پر داؤد یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز، تمغہ امتیاز) نے جاری منصوبوں اور فیکلٹی آف آئی اینڈ سی ایس کے لیے دستیاب وسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔تقریب میں نمایاں مہمانوں میں رکن صوبائی اسمبلی سندھ انجینئر عادل صدیقی اور صدر محمد علی جناح یونیورسٹی ڈاکٹر زبیر احمد شیخ نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے وائس چانسلر کی وژنری قیادت اور طلباء کے لیے جدید سہولتیں فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔تمام معزز مہمانوں نے اے اینڈ وی آر لیب کو داؤد یونیورسٹی کیلئے ایک اہم سنگِ میل اور طلباء کے لیے ایک “گولڈ مائن” قرار دیا، جو پاکستان میں تحقیق، اختراع اور مہارتوں کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔