• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے صوبے بنانے کی باتیں وفاق کیلئے اچھا شگون نہیں ہے، پیپلز پارٹی

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی نے نئے صوبوں کے قیام سے متعلق جاری بحث پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے صوبے بنانے کی باتیں وفاق کے لیے اچھا شگن نہیں ہے‘ نئے صوبوں کے قیام کی بحث جو چھیڑی گئی ہے اس کے پیچھے صوبائی خود مختاری ختم کرنے اور صوبوں کے حقوق غصب کرنے کی شازش کار فرما ہے۔ (ن) لیگ علاقائی سوچ کی حامل پارٹی ہے۔ سابق وفاقی وزیر اور سینٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ آج کل جو نئے صوبوں کے قیام کی بحث چھڑی ہوئی ہے اس کے پیچھے ایک بدنیتی شامل ہے‘ وفاقی وزیر احسن اقبال کا نئے صوبوں سے متعلق حالیہ بیان سندھ دشمنی پر مبنی ہے جبکہ (ن) لیگ ایک علاقائی پارٹی نہیں بلکہ علاقائی سوچ رکھنے والی پارٹی بن چکی ہے جس کو سندھ کی کوئی پرواہ نہیں ہے‘ نئے صوبوں کی بحث چھیڑنے کی پیچھے صوبائی خود مختاری ختم کرکے صوبوں کو این ایف کی مد میں ملنے والی رقم میں کٹوتی جیسی سازش کار فرما ہے اور یہ عمل صوبوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند عناصر کو 18ویں ترمیم پسند نہیں ہے‘ سندھ کسی صورت تقسیم نہیں ہوگی اور ایسے خواب دیکھنے والے خود ختم ہوگئے‘ ایم کیو ایم میں اچھے لوگ بھی موجود ہیں‘ گورنر سندھ کا حالیہ بیان نسل پرستی پر مبنی ہے جس سے آگ بھڑکے گی‘ گورنر سندھ ایک طبقے کا گورنر بنا بیٹھا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی حیدرآباد ڈویژن کے صدر عاجز دھامرہ نے کہا کہ ایک تھینک ٹینک کی جانب سے 12 صوبے بنانے کی تجویز دراصل ایک ناپاک سوچ کی عکاسی ہے جس کا مقصد ملک میں تقسیم‘ انتشار اور خاص طور پر سندھ کی وحدت کو نقصان پہنچانا ہے۔ عاجز دھامرہ نے کہا کہ صوبوں میں تبدیلی کے لیے آئین میں ایک واضح طریقہ کار موجود ہے جس میں عوام اور ان کے منتخب نمائندے شامل ہوتے ہیں لیکن سندھ میں نہ عوام اور نہ ہی ان کے نمائندے کسی بھی صورت سندھ کی تقسیم برداشت کریں گے۔
ملک بھر سے سے مزید