قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں توشہ خانہ کے تحائف کی تصدیق سے متعلق آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیا گیا۔
جنید اکبر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آڈٹ حکام نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ تحائف کی تشخیص کے لیے نجی اندراج کنندہ کا تقرر قواعد کے برعکس تھا، منتخب فرمز کے پاس زیورات اور قیمتی اشیا کی تشخیص کا تجربہ نہیں تھا۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایمیكس پرائم کی کمپنی پروفائل ریکارڈ پر موجود نہیں ملی، ٹینڈر کمیٹی نے کمپنی کو سابقہ دو سالہ تجربے کی بنیاد پر دوبارہ منتخب کیا، تحائف کی تشخیص کےلیے ناجائز طور پر فرم کو فائدہ دیا گیا۔
آڈٹ حکام نے اجلاس میں سفارش کی کہ نجی فرم کے تقرر کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے۔
دوسری جانب سیکریٹری کابینہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ فرم کا تجربہ نہ ہونے کی بات درست نہیں، فرم کا تجربہ تھا۔
بعدازاں پی اے سی نے معاملے پر 45 دن کے اندر ڈی اے سی کرنے کی ہدایت کر دی۔