• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے فور پراجیکٹ میں بے ضابطگیاں، ٹھیکیداروں سے موبلائزیشن ایڈوانس کے اربوں روپے کی عدم وصولی کا انکشاف

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) کے فور پراجیکٹ میں بے ضابطگیاں ‘ ٹھیکیداروں سے موبلائزیشن ایڈوانس کے اربوں روپے کی عدم وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق معاہدے کی خصوصی شرائط (Clause-14.2 of PCC) کے مطابق منظور شدہ معاہدہ رقم (عارضی رقم کو چھوڑ کر) کا 15 فیصد ایڈوانس ادائیگی کے طور پر ٹھیکیدار کو معاہدہ پر دستخط کے 14 دن کے اندر فراہم کیا جانا تھا بشرطیکہ وہ کسی تسلیم شدہ شیڈیولڈ بینک کی بینک گارنٹی جمع کرائے‘ یہ ایڈوانس رقم برابر اقساط میں واپس لی جانی تھی‘ پہلی قسط اس وقت جب 15فیصد معاہدہ رقم ادا ہوچکی ہو اور آخری قسط اس وقت جب 90 فیصد معاہدہ رقم کی ادائیگی کی تصدیق ہوچکی ہو یا معاہدے کی تکمیل کے وقت سے تین ماہ قبل جو بھی پہلے ہو۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جولائی 2023ءتا جون 2024ءکے دوران K-IV پراجیکٹ کے ڈائریکٹر کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا گیا جس میں مشاہدہ کیا گیا کہ مئی تا ستمبر 2022ءکے دوران مختلف کاموں کے لیے پانچ ٹھیکیداروں کو سات معاہدے دیئے گئے۔ جون تا نومبر2022ءکے درمیان ٹھیکیداروں کو 14,712.137 ملین روپے بطور موبلائزیشن ایڈوانس ادا کیے گئے۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق یہ رقم برابر اقساط میں واپس لی جانی تھی اور آخری قسط 90فیصد ادائیگی مکمل ہونے یا تکمیل کے وقت سے تین ماہ قبل جو بھی پہلے ہو واپس لی جانی تھی تاہم آڈٹ میں یہ پایا گیا کہ اقساط کی رقم معاہدے کی شرائط کے مطابق متعین نہیں کی گئی اور زیادہ تر کیسز میں اقساط غیر مساوی تھیں۔ مزید براں تمام معاہدوں کی میعاد اکتوبر 2023ءتا فروری 2024ءکے دوران ختم ہوچکی تھی لیکن 9,207.306 ملین روپے کی بقایا موبلائزیشن ایڈوانس کی وصولی نہیں کی گئی جو کہ ٹھیکیداروں کو ناجائز فائدہ دینے کے مترادف ہے۔

ملک بھر سے سے مزید