جکارتہ(اے ایف پی/جنگ نیوز)انڈونیشیا میں اراکین پارلیمنٹ کو ملنےوالی بھاری تنخواہ اور الائونسزکیخلاف احتجاجی مظاہروں اور فسادات کے بعد بعد پارلیمنٹیریز کی مراعات میں کمی کردی گئی ہے اور ارکان پارلیمنٹ کی بیرون ملک دوروں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، یہ اقدام حکومت مخالف مظاہروں کوروکنے کیلئے اٹھایا گیا ہے،احتجاج کےدوران وزیر خزانہ کا گھر بھی لوٹ لیا گیا ہے جبکہ کئی علاقائی اسمبلیاں اور سرکاری عمارتیں نذر آتش کی گئی ہیں، صدر سوبیانتو نے اپنا دورہ چین منسوخ کردیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق ارکان پارلیمنٹ کو حد سے زیادہ تنخواہیں اور ہاؤسنگ الاؤنسزملنے کے انکشاف کے بعد شروع ہونے والا احتجاج ایک شخص کی ہلاکت کے بعدیہ فسادات میں بدل گیا اور غصہ ارکان پارلیمنٹ تک پھیل گیا،یہ احتجاج یوگیکارتا، بانڈونگ، سمارانگ اور جاوا میں سورابایاجیسے بڑےشہروں تک پھیل چکا ہےاورمظاہروں میں اب تک پانچ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس دوران وزیر خزانہ سری مولیانی اندراوتی کے گھر سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو لوٹاگیا اورکئی ایک کونذرآتش کردیا گیا۔گزشتہ روز صدر پرابوو سوبیانتو نے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کے ہجوم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں رہنماؤں نے قانون سازوں کیلئے منظورکردہ پالیسیوں کو منسوخ کرنے پر اتفاق کیا ہے جن میں الاؤنسز میں کمی اور بیرون ملک دوروں پر پابندی شامل ہے۔ انہوں نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے فوج اور پولیس کو ملک میں بحالی امن کیلئے فیصلہ کن اقدام اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ انہوں نےملک میں بے امنی کی وجہ سے چین کا اہم دورہ منسوخ کر دیا ہے ، دوسری جانب ملک میں بڑھتی ہوئی پرتشدد صورتحال کے پیش نظرسوشل میڈیا یپ ٹک ٹاک نے انڈونیشیا میں اپنی لائیو فیچر کوعارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈونیشیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عثمان حامد کااس حوالے سےکہنا تھاکہ مظاہرے دارالحکومت جکارتہ سے دوسرے بڑے شہروں تک پھیل چکے ہیں، جن میں یوگیکارتا، بانڈونگ، سمارانگ اور جاوا میں سورابایا، اور شمالی سماٹرا صوبے میں میدان شامل ہیں۔مشرقی شہر مکاسر میں جمعہ کے روزمظاہرین ایک کونسل کی عمارت کو نذر آتش کردیا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے، ایک شخص کو تشدد کر کے قتل کیا گیا، مشرقی جاوا کے شہر سورابایا میں پولیس ہیڈ کوارٹر کو آگ لگادی گئی۔