کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی میڈیا کا غزہ میں صحافیوں کی ہلاکتوں پر احتجاج، 70ممالک کے 250سے زائد میڈیا اداروں نے پہلے صفحے پر صحافیوں کی ہلاکتوں کے خلاف بیک وقت احتجاج ریکارڈ کرایا۔حماس نے امریکی منصوبہ مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ فلسطینی وطن کا لازمی حصہ ، اسے کسی قیمت پر فروخت نہیں کیا جا سکتا۔غزہ کی بگڑتی صورتحال پر عالمی ردعمل تیز ہو گیا ہے، جہاں ایک جانب اسپین کے شہر بارسلونا سے غزہ کے لیے روانہ ہونے والا امدادی بحری فلوٹیلاشدید سمندری طوفان کے باعث واپس لوٹ آیا تاہم منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ فلوٹیلا آئندہ ہفتوں میں دوبارہ روانہ ہو گی، وہیں دوسری طرف حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مبینہ منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس کے تحت غزہ کو امریکی ٹرسٹی شپ میں لے کر دو ملین سے زائد فلسطینیوں کو عارضی یا مستقل طور پر بے دخل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا۔ حماس نے اسے “ظالمانہ” اور “بے وقعت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ فلسطینی وطن کا لازمی حصہ ہے اور اسے کسی قیمت پر فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ ادھر پیرس میں صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم کی اپیل پر دنیا کے 70 ممالک کے 250 سے زائد میڈیا اداروں نے اپنے پہلے صفحے پر غزہ میں صحافیوں کی ہلاکتوں کے خلاف بیک وقت احتجاج ریکارڈ کرایا، جس میں اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیا گیا، کیونکہ اب تک 220 سے زائد صحافی مارے جا چکے ہیں۔