پنجاب کے شہر گجرات میں تیز بارش نے تباہی مچا دی، شہر ڈوب گیا، مکانوں اور دکانوں میں پانی آگیا، سیشن کورٹ، ڈسٹرکٹ جیل سمیت اہم سرکاری دفاتر میں بھی پانی ہی پانی ہوگیا۔
سڑکوں پر پانی کے باعث شہریوں نے سفر کیلئے ٹریکٹر ٹرالیوں کا سہارا لے لیا، کہیں کہیں شہریوں کو کشتیوں سے بھی ریسکیو کیا گیا۔
گجرات شہر میں تعلیمی ادارے، دکانیں اور کاروبار بند ہے، جلال پور جٹاں میں دو منزلہ خالی عمارت گر گئی۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ گجرات میں غیر متوقع بارش پہلی بار نہیں ہوئی، بارشوں کی وجہ سے ریسکیو میں مشکلات ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ماجر پلی کے قریب ڈیڑھ کلومیٹر خندق کھودی گئی ہے، جس سے شہر کا پانی بھنڈر نالے میں ڈالا جا رہا ہے۔
دوسری جانب بھارت نے دریائے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑنے سے متعلق پاکستان کو آگاہ کردیا۔ وزارت آبی وسائل نے فلڈ الرٹ جاری کردیا۔
بھارت نے ہائی کمیشن کے ذریعے دریائے ستلج میں ہریکے زیریں اور فیروز پور زیریں میں پانی چھوڑنے کی اطلاع دی ہے، جس سے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی اور دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں خانکی، ہیڈ قادرآباد اور چنیوٹ میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔