• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کی جانب سے سیلاب اور دریاؤں سے متعلق کچھ معلومات سفارتی ذرائع سے شیئر ہوئی ہیں، دفترخارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور سماجی و معاشی ترقی کی لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا ہے۔

اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا، اس اجلاس میں وزیراعظم نے علاقائی تعاون اور استحکام بڑھانے کی حکمت عملی پر زور دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں انسانی جانوں کے خلاف فوجی کارروائی کو غیر مبہم الفاظ میں مسترد کیا اور فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

شفقت علی خان نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایران پر حملے کی بھی مذمت کی۔

وزیراعظم کی چینی قیادت سے ملاقاتیں

ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ چینی صدر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کی کامیابیوں پر فخر کرتا ہے، شہباز شریف نے سی پیک کو صدر شی کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا فلیگ شپ قرار دیا۔


وزیراعظم نے روسی صدر سے ملاقات کی

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ وزیراعظم نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون میں بڑھتی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نے روسی صدر سے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور گرمجوشی پر مبنی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیلاب اور دریاؤں سے متعلق کچھ معلومات سفارتی ذرائع سے شیئر ہوئی ہیں، تاہم بھارت نے اس بار انڈس واٹر کمشنر کے چینل کو استعمال نہیں کیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ ہم افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ رہا، غیر دستاویزی افراد کو واپس بھیجا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ امید ہے جرمنی اپنے وعدے کے مطابق افغان شہریوں کو لے جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم افغانستان میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

شفقت علی خان نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز سرحدی علاقوں میں صرف دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں اور یہ آپریشنز قابلِ اعتماد انٹیلی جنس کی بنیاد پر منصوبہ بندی کے ساتھ کیے جاتے ہیں، دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے افغانستان تعاون کو مزید بڑھائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ طالبان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔

ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ کیا ہے، افغانستان کو مزید امداد بھی فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

قومی خبریں سے مزید