کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین نے بتایا ہے کہ زمین کے موسم اب پہلے کی طرح سیدھی ترتیب میں نہیں چل رہے۔
عام طور پر ہم چار موسم جانتے ہیں:سرما، بہار، گرما اور خزاں۔ لیکن سیٹلائٹ سے 20سال کے مشاہدے کے بعد سائنسدانوں نے پایا کہ کئی علاقوں میں یہ ترتیب بگڑ گئی ہے۔
نیچر میگزین کی رپورٹ کے مطابق، تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا کے کچھ حصے ایسے ہیں جہاں موسم تیزی یا سست روی سے تبدیل ہوتے ہیں۔ ان حصوں کو ’’غیر ہم آہنگ موسمی حرارت کے مراکز‘‘ کہا گیا ہے۔
ان میں کیلیفورنیا، چلی، جنوبی افریقہ، جنوبی آسٹریلیا اور بحیرہ روم کے علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں پودے ایک سال میں دو مرتبہ اپنی نشوونما کی بلند سطح پر پہنچتے ہیں۔ یہ صورتحال قرب و جوار کے خشک علاقوں سے بالکل مختلف ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ یہ تبدیلی ماحولیاتی نظام اور معیشت پر بڑے اثرات ڈال سکتی ہے۔ کسانوں کی فصلوں، جنگلی حیات اور انسانی زندگی سب پر اس کا براہِ راست اثر پڑے گا۔
مطالعہ بتاتا ہے کہ زمین پر موسم صرف چار حصوں تک محدود نہیں رہے بلکہ یہ نئے اور بدلتے انداز میں سامنے آ رہے ہیں۔