حماس نے اسرائیلی فوج کے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فضائی حملے کے دوران حماس رہنما کی شہادت کی تردید کی ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی نے تصدیق کی ہے کہ دوحہ میں اسرائیلی حملے کے دوران حماس کے رہنما محفوظ رہے تاہم اس حملے میں دیگر افراد شہید ہوئے ہیں۔
دوحہ میں حملوں کے بعد اپنے پہلے سرکاری بیان میں حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کو ناکام بنانا تھا۔
حماس نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اس کی اعلیٰ قیادت قاتلانہ حملے میں محفوظ رہی ہے جبکہ اس کے غزہ کے سربراہ خلیل الحیہ کے بیٹے اور ان کے ایک معاون، ایک قطری افسر سمیت 6 افراد شہید ہوئے ہیں۔
حماس نے کہا ہے کہ یہ حملہ ایک بار پھر قبضے کی مجرمانہ نوعیت اور کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات کو سبوتاژ کرنے کی اسرائیل کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب قطر نے اس بزدلانہ اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دوسری جانب آج غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں امداد کے متلاشیوں سمیت 39 افراد شہید ہو گئے۔
اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اکتوبر 2023ء سے اب تک کم از کم 64 ہزار 605 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 63 ہزار 319 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔