شہری رینوکا سوامی کے اغواء، تشدد اور قتل کے مقدمے کے مرکزی ملزم جنوبی بھارت کی کناڈا فلمی انڈسٹری کے اداکار درشن تھگودیپا نے عدالت سے زہر دینے کا مطالبہ کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آج ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو کی عدالت نے رینوکا سوامی قتل کیس میں اداکار درشن کی پیراپنا اگراہارا سینٹرل جیل سے بلاری جیل منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
رپورٹ کے مطابق جیل میں بند کنڑ اداکار درشن نے بنگلورو کی عدالت میں اپیل کی کہ انہیں زہر دے دیا جائے کیونکہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے عدالت نے ان کی اس جیل سے دوسری جیل میں منتقلی کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
درشن نے سماعت کے دوران ہاتھوں میں فنگل انفیکشن اور 30 دن سے سورج نہ دیکھنے کا حوالہ بھی دیا۔
جب عدالت نے منتقلی کی درخواست منظور کرنے کے لیے کوئی ٹھوس وجہ نہیں پائی تو درشن نے جج سے کہا کہ بس مجھے زہر دے دیں، براہِ کرم یہ حکم جاری کر دیں، جس پر جج نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ڈانٹ دیا اور ہدایت کی کہ وہ اس بیان کو دوبارہ نہ دہرائیں۔
عدالت نے حکام کو درشن کو جیل کے اندر مراعات دینے کا حکم دے دیا، جس میں انہیں جیل کے احاطے میں چہل قدمی کی اجازت بھی شامل ہے۔
عدالت نے جیل کے قوانین کے مطابق درشن کی بنیادی سہولتوں اضافی بستر، تکیے اور چادر کی درخواست بھی منظور کر لی۔
عدالت نے خبردار کیا کہ درشن کی جانب سے قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں آئی جی جیل کو اختیار ہو گا کہ وہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کریں، جس میں قیدی کو دوسری جیل منتقل کرنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ اداکار درشن، پویترا گوڑا اور کئی دیگر افراد پر 33 سالہ رینوکا سوامی کو اغواء کر کے تشدد و قتل کرنے کا الزام ہے۔
33 سالہ رکشہ ڈرائیور رینوکا سوامی ایک مداح تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے درشن کی قریبی ساتھی اداکارہ پویترا کو نازیبا پیغامات بھیجے تھے۔