کراچی (رفیق مانگٹ) اسرائیل نے قطر میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا، اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کا آخری ٹھکانہ ترکیہ اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ترکیہ حماس رہنماؤں کو فوری ملک بدر کرے یا انکے ٹھکانوں سے 150فٹ کے فاصلے پر رہے۔ امریکی تھنک ٹینک انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو مائیکل روبن کے مطابق ترکیے کی نیٹو رکنیت اسے اسرائیلی حملے سے تحفظ فراہم نہیں کریگی۔ اسرائیل اسے دہشت گردی کے سہولت کار کیخلاف جائز دفاع قرار دے سکتا ہے۔ نیٹو کا آرٹیکل پانچ، جو کہ ایک رکن پر حملے کو سب پر حملہ سمجھتا ہے، خود کار طور پر نافذ نہیں ہوتا اور امریکا، سویڈن یا فن لینڈ جیسے ممالک اسے ویٹو کر سکتے ہیں، جو ترکیہ سے ناراض ہیں۔ حماس کے رہنما قطر کو محفوظ پناہ گاہ سمجھتے تھے، لیکن اسرائیلی فضائی حملوں نے اس خیال کو غلط ثابت کیا۔