کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ اسرائیلی فوج کی قطر کے دارالحکومت دوحہ پر بمباری کے اثرات کیا ہوں گے کیا معاملہ جوابی کاروائی تک محدود رہے گا یا بات دور تک جائے گی؟ جواب میں تجزیہ کار سلیم صافی، ریما عمر، ارشاد بھٹی اور فخر درانی نے کہا کہ امریکہ شروع دن سے یہی کرتا آیا ہے اور کرتا رہے گا امریکہ اور اسرائیل اپنے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اس لیے سوال امریکہ پر نہیں بلکہ او آئی سی عرب لیگ، مسلم اُمہ، اقوام متحدہ اور مہذب دنیا پر اٹھتا ہے کیونکہ یہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کچھ عرب ممالک امریکہ اور اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں جن میں قطر بھی شامل ہے۔ قطر کو سمجھنا ہوگا کہ انہیں اپنی اسٹریٹجی بدلنی چاہیے کیونکہ ان کے بارڈر بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اسرائیل کسی اصول کا پابند نہیں جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے اور اس حملے سے اس نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جہاں اسے فلسطینی ملیں گے وہ انہیں مارے گا۔ ایران نے جب حملہ کیا تھا تو قطر صرف مذمت تک محدود رہا تھا اسرائیل تو یہ بھی کہتا ہے کہ اس نے امریکہ کو مطلع کر دیا تھا قطر اب صرف سفارتی محاذ پر ہی ردعمل دے سکتا ہے کوئی جوابی کارروائی نہیں کرسکتا۔