• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیپال میں جنریشن زیڈ احتجاجی تحریک، بھارتی مداخلت کے عزائم بےنقاب

اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد)نیپال میں جنریشن زیڈ کی احتجاجی تحریک نے خطے میں ہلچل مچا دی ہے اور اس تحریک کے پیچھے بھارت کے علاقائی بالادستی کے عزائم آشکار ہو رہے ہیں۔ بھارت نیپالی نوجوانوں کو استعمال کر کے انتشار پیدا کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ ہندوتوا نظریے پر قائم بھارت نہ صرف نیپال بلکہ دیگر ہمسایہ ممالک میں بھی اندرونی مداخلت میں مصروف ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ خصوصاً اخبارات اور چینلز اس احتجاج کو اپنے ایجنڈے کے تحت نمایاں کر رہے ہیں۔بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نیپالی حکومت نے فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، یوٹیوب سمیت 26پلیٹ فارمز بند کر دیئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت ان تحریکوں کی پشت پناہی کر رہی ہے تاکہ خطے میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھا سکے۔یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ بھارت نے نیپال کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہو۔ اس سے قبل 2019 میں بھارت نے نئے نقشے جاری کر کے نیپال کے علاقے کالاپانی، لیپولیخ اور لمپیادھورا کو بھارتی حدود میں ظاہر کیا تھا، جس پر نیپالی حکومت نے سخت احتجاج کیا تھا۔بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد صرف نیپال تک محدود نہیں۔
اہم خبریں سے مزید