• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت سہولت کارڈ میں نان آئی بی پی ملازمین کونظرانداز کرنےپرجواب طلب

پشاور(نیوز رپورٹر) ایم ٹی ائی ٹریبونل نے صحت سہولت کارڈ میں نان ائی بی پی ملازمین کونظرانداز کرنے کے خلاف دائر اپیل پر جواب طلب کرلیا درخواست گزار ڈاکٹر ندیم اللہ کی جانب سے ان کے وکیل حافظ زین رشید ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ صحت سہولت پروگرام کے شیئرز صرف آئی بی پی میں کام کرنے والے ملازمین میں تقسیم کیے جا رہے ہیں اور اس نوٹیفکیشن کے ذریعے نان آئی بی پی ملازمین کو ان کے جائز حصے سے محروم کیا جا رہا ہے۔قانون کے مطابق نان آئی بی پی ڈاکٹرز بھی صحت سہولت پروگرام کے شیئرز کے حقدار ہیں کیونکہ وہ بھی صحت سہولت پروگرام کے بیمہ شدہ مریضوں کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف گورنرز ایم ٹی آئی ایل آر ایچ ڈاکٹر نوشیروان بر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن صرف آئی بی پی ملازمین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہے، جو کہ آئی بی پی اور نان آئی بی پی ملازمین کے درمیان امتیاز کا باعث ہے اور قانون کے خلاف ہے۔انہوں نے عدالت کوبتایا کہ شیئرز کی تقسیم صرف آئی بی پی ڈاکٹروں تک محدود نہیں بلکہ یہ شیئرز نان آئی بی پی ڈاکٹروں، نان آئی بی پی کنسلٹنٹس، نان آئی بی پی نرسز، نان آئی بی پی پیرا میڈیکل اسٹاف، نان آئی بی پی ایڈمنسٹریٹو اسٹاف اور معاون عملے میں بھی تقسیم کیے جانے چاہئیں انہوں نے عدالت کوبتایا کہ صرف ائی بی پی ملازمین کو صحت سہولت کارڈ میں شیئرز دینا زیادتی ہے اور دوسرے ملازمین کو اس سے محروم کرنا غیرائینی اور غیرقانونی ہے کیونکہ ہسپتال میں سب مل کر کام کرتے ہیں عدالت اس اعلامیہ کو معطل کریں فاضل بنچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد متلعقہ حکام کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔
پشاور سے مزید