کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کلی اسماعیل کوئٹہ کے رہائشی عتیق الرحمٰن نےکہا ہے کہ میرے تین بھائیوں اور ایک مہمان کو چند روز قبل پولیس گھر سے مبینہ طور پر اٹھاکر لے گئی جس کے بعد ایک بھائی کے پولیس مقابلے میں مارے جانے کا بتاکر لاش اسپتال میں رکھ دی گئی جبکہ دوسرے زخمی بھائی پر مقدمہ درج کرلیا گیا بعد ازاںوہ بھی دم توڑ گیا ،حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کوکوئٹہ پریس کلب میں دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ میرے تین بھائیوں عمران ، خدائے رحیم ، عرفان اور ایک مہمان عبدالسلام آغا کو موٹر سائیکل سمیت کلی اسماعیل میں واقع گھر سے پولیس اٹھاکر لے گئی ، موٹر سائیکل صدر تھانہ میں موجود ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گھر سے 2 تولہ سونا اور 55 لاکھ روپے نقدی بھی لے جائی گئی ، اس کے بعد میرے بھائی عمران کی لاش سول اسپتال میں رکھی اور دوسرے بھائی عرفان کے خلاف زخمی حالت میں تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا اور اسے پولیس مقابلہ ظاہر کیا گیا ، کافی کوشش کے بعد خدائے رحیم سے ملاقات کرسکے اگلے روز اس کو بھی مردہ حالت میں سول اسپتال لایا گیا ۔ واقعے کے خلاف جناح ٹاون تھانہ میں درخواست دی ، اعلیٰ پولیس حکام کی یقین دہانی پر ہم میت لے کر گئے لیکن آج تک درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔