کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) سندھ میں خواتین کو مہلک مرض سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ہیومن پیپیلوما وائرس ویکسی نیشن مہم کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، ’’صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانا‘‘ کے عنوان سے افتتاحی تقریب خاتونِ پاکستان گرلز ڈگری کالج برائے خواتین میں منعقد ہوئی، وزیر صحت و آبادی بہبود سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے مہم کا افتتاح کیا، تقریب میں محکمہ صحت سندھ، محکمہ تعلیم، مقامی حکومت کے نمائندوں سمیت بین الاقوامی اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندگان نے شرکت کی، شرکاء میں وزیر تعلیم سردار علی شاہ، بانی زندگی ٹرسٹ شہزاد رائے، سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ، سیکریٹری تعلیم زاہد علی عباسی، پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر راج کمار، ایڈیشنل پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل رضا شیخ، ڈاکٹر عذرا احسن، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، گاوی اور عالمی این جی اوز کے نمائندے شامل تھے، وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) ایک ایسا وائرس ہے جو دیر سے تشخیص ہوتا ہے اور بعد میں کینسر میں تبدیل ہو جاتا ہے، ایچ پی وی ویکسین کینسر سے 100 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے اور بچیوں کو اس موذی مرض سے بچانے کے لیے یہ ٹیکہ انتہائی ضروری ہے، انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت سندھ اس وقت صوبے بھر کی 4.1 ملین بچیوں تک یہ ویکسین پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے، سردار علی شاہ نے کہا کہ تعلیم اور صحت ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ ہمارے اساتذہ اور اسکولز اس مہم میں بنیادی کردار ادا کریں گے تاکہ ہر بچی محفوظ اور بااختیار ہو سکے، شہزاد رائے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے صحت سے متعلق مہمات کو اکثر غلط فہمیوں اور ابہامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس ویکسین کو لوگ بلا وجہ کوویڈ کی ویکسین سے جوڑ رہے ہیں، مگر میں والدین اور بچیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اس کا کوویڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔